ميرا جو حال سو ہو برق نظر گرائے جا
ميں يوں نالہ کش رہوں تو يونہي مسکرائے جا
دل کے ہر ايک گوشہ ميں آگ سی اک لگائے جا
مطرب آتشيں نو ہاں اسی دہن ميں گائے جا
لحظہ بہ لحظہ، دم بہ دم، جلوہ بہ جلوہ آئے جا
تشنہ حسن ذات ہوں، تشنہ لبی بڑھائے جا
جتنی بھی آج پی سکوں، عذر نہ کر پلائے جا
مست نظر کا واسطہ نظر بنائےجا
لطف سے ہو کہ قہر سے، ہوگا کبھی تو روبرو
اس کا جہاں پتا چلے ، شور وہيں مچائے جا
عشق کو مطمئن نہ رکھ حسن کے اعتماد پر
وہ تجھے آزما چکا، تواسے آزمائے جا
Post Top Ad
اتوار، 7 جون، 2009
ميرا جو حال سو ہو برق نظر گرائے جا
جگر مراد آبادی#
لڑیاں
عامر رانا کے بارے میں
جگر مراد آبادی
Labels:
جگر مراد آبادی
Post Top Ad
Author Details
میرے بارے میں مزید جاننے کے لیے استخارہ فرمائیں۔ اگر کوئی نئی بات معلوم ہو تو مجھے مطلع کرنے سے قبل اپنے طور پر تصدیق ضرور کر لیں!