تری خوشی سے اگر غم ميں بھی خوشی نہ ہوئی
وہ زندگی تو محبت کی زندگی نہ ہوئی
کوئی بڑھے نہ بڑھے ہم تو جان ديتے ہيں
پھر ايسی چشم توجہ کوئی ہوئی نہ ہوئی
فسردہ خاطری عشق اے معاذ اللہ
خيال يار سے بھی کچھ شگفتگی نہ ہوئی
تری نگاہ کرم کو بھی آزما ديکھا
اذيتوں ميں نہ ہوئی تھی کچھ کمی نہ ہوئی
صبا يہ ان سے ہما را پيام کہہ دينا
گئے ہو جب سے يہاں صبح و شام ہی نہ ہوئی
ادھر سے بھی ہے سوا کچھ ادھر کی مجبوری
کہ ہم نے آہ تو کی ان سے آہ بھی نہ ہوئی
خيال يار سلامت تجھے خدا رکھے
ترے بغير کبھی گھر ميں روشنی نہ ہوئی
گئے تھے ہم بھی جگر جلوہ گاہ جاناں ميں
وہ پوچھتے ہی رہے ہم سے بات بھی نہ ہوئی
Post Top Ad
اتوار، 7 جون، 2009
تری خوشی سے اگر غم ميں بھی خوشی نہ ہوئی
جگر مراد آبادی#
لڑیاں
عامر رانا کے بارے میں
جگر مراد آبادی
Labels:
جگر مراد آبادی
Post Top Ad
Author Details
میرے بارے میں مزید جاننے کے لیے استخارہ فرمائیں۔ اگر کوئی نئی بات معلوم ہو تو مجھے مطلع کرنے سے قبل اپنے طور پر تصدیق ضرور کر لیں!