تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے - اردو ادبیات

Post Top Ad

ہفتہ، 6 جون، 2009

تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے

تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے

تجھے الگ سے جو سوچوں عجیب لگتا ہے

جسے نہ حسن سے مطلب نہ عشق سے سروکار

وہ شخص مجھ کو بہت بدنصیب لگتا ہے

حدودِ ذات سے باہر نکل کے دیکھ زرا

نہ کوئی غیر نہ کوئی رقیب لگتا ہے

یہ دوستی یہ مراسم یہ چاہتیں یہ خلوص

کبھی کبھی یہ سب کچھ عجیب لگتا ہے

اُفق پہ دور چمکتا ہوا کوئی تارا

مجھے چراغِ دیارِ حبیب لگتا ہے

نہ جانے کب کوئی طوفان آئے گا یارو

بلند موج سے ساحل قریب لگتا ہے

Post Top Ad