سیلانی کے قلم سے
میوزکل اسلامی انقلاب
کل مزار قائد پر طاہر القادری صاحب کا میوزیکل اسلامی انقلاب دیکھا اور دیر تک دیکھتا ہی رہا خوش شکل خوش لباس خوش اطوار اور باخلاق خواتین اور جینز میں ملبوس لڑکیوں کو دلوں کی دھڑکن تیز کر دینے والے میوزک کے ساتھ بنائے گئے کلام اقبال پر جھوم جھوم کر ، لہرا لہرا کر مصطفوی انقلاب کے نعرے لگاتے دیکھنا اچھا لگا مگر کلام اقبال کو ہیجان انگیز میوزک کے ساتھ سننا ایسا ہی لگا جیسے روح افزا کو وہسکی میں ملا کر گھونٹ بھرا جائے۔۔۔۔۔نوجوانوں کو کلام اقبال پر پہلی بار کولہے مٹکاتے دیکھا اگر اقبال رحمہ اللہ حیات ہوتے تو اس نظارے کے بعد یقینا مرثیہ لکھتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل مزار قائد پر طاہر القادری صاحب کا میوزیکل اسلامی انقلاب دیکھا اور دیر تک دیکھتا ہی رہا خوش شکل خوش لباس خوش اطوار اور باخلاق خواتین اور جینز میں ملبوس لڑکیوں کو دلوں کی دھڑکن تیز کر دینے والے میوزک کے ساتھ بنائے گئے کلام اقبال پر جھوم جھوم کر ، لہرا لہرا کر مصطفوی انقلاب کے نعرے لگاتے دیکھنا اچھا لگا مگر کلام اقبال کو ہیجان انگیز میوزک کے ساتھ سننا ایسا ہی لگا جیسے روح افزا کو وہسکی میں ملا کر گھونٹ بھرا جائے۔۔۔۔۔نوجوانوں کو کلام اقبال پر پہلی بار کولہے مٹکاتے دیکھا اگر اقبال رحمہ اللہ حیات ہوتے تو اس نظارے کے بعد یقینا مرثیہ لکھتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

