سوچوں تو وہ ساتھ چل رہا ہے - اردو ادبیات

Post Top Ad

ہفتہ، 20 جون، 2009

سوچوں تو وہ ساتھ چل رہا ہے

سوچوں تو وہ ساتھ چل رہا ہے

دیکھوں تو نظر بدل رہا ہے

کیوں بات زباں سے کہہ کے کھوئی

دل آج بھی ہاتھ مَل رہا ہے

راتوں کے سفر میں وہم ساتھا

یہ میں ہوں کہ چاند چل رہا ہے

ہم بھی ترے بعد جی رہے ہیں

اور تُو بھی کہیں بہل رہا ہے

سمجھا کے ابھی گئی ہیں سکھیاں

اور دل ہے کہ پھر مچل رہا ہے

ہم ہی بُرے ہو گئے __کہ تیرا

معیارِ وفا بدل رہا ہے

پہلی سی وہ روشنی نہیں اب

کیا درد کا چاند ڈھل رہا ہے

Post Top Ad